کام کی جگہ ہراساں کرنا
Admin
09:04 AM | 2020-01-14
کام کی جگہ ہراساں کرنادو قسم کاہوتا ہے ۔ 1- ایک ہوتی ہے کام کی جگہ نوکری پے ہراساں کرنا 2- ایک ہوتی ہے کام کی جگہ جنسی ہراساں کرنا اب زیادہ تر معاملات جو آرہے ہیں جنسی ہراساں کرنے کے تو میں دونوں ہی ہراسگی کو واضع کئے دیتا ہوں ۔ ہراساں کرنا کیا ہے؟ہراساں کرنا اگر بلاوجہ آپ کو آپ کا سینئر کوئی کام کرنے پر مجبور کرتا ہے جو آپ قانونی طور پر نہیں کرسکتے یا وہ کام جو قانونی طور پر کرنے کے پابند ہیں اورآپ نہیں کرنے دیا جاتا آپ کوزبانی بھی کہا جاسکتا ہے براہ راست بھی کہا جاسکتا ہے وائس ایس ایم ایس کے ذریعے بھی کہا جاسکتا ہے یہ وہ اقدامات ہیں جس کے بعد ایک
سینئر آفیسر آپ کو ہراساں کرتا ہے خواہ آپ میل ہو خواہ آپ فی میل ہو کہ قانونی کام کرنے سے باز رہو اور غیر قانونی کام کرنے کے پابند بنو ۔ دوسری قسم ہے جنسی ہراسگی ۔ جنسی ہراسگی زبانی ہوسکتی ہے ،براہ راست ہوسکتی ہے ،وائس ایس ایم ایس کے ذریعے بھی ہوسکتی ہے،تحریری طور پر بھی ہوسکتی ہے، تحریری طور پر آگے فارمز ہیں ، ایس ایم ایس ہیں ، ای میل ہیں ، تحریری کاغذ ہیں ، سکرین سیور ہیں ، پوسٹر ہیں ، سی ڈیز ہیں کچھ بھی ہیں پھر فزیکل بھی ہوسکتی ہیں فزیکل میں جان بوجھ کے کوشش کرنا بھی ہوسکتا ہے جان بوجھ کے ظاہری طور پر کوشش کرنا بھی ہوسکتی ہے ۔ غیر ارادی کوشش جان بوجھ کے بھی ہوسکتی ہے پھر سیکسو کے حق میں درخواست کرنا ہوسکتی ہے ۔ سیکسو کے حق میں درخواست کرنا جوہے بالواسطہ یابلاواسطہ جنسی تعلقات کی دعوت ، تاریخ کے لئے درخواست یہ بھی ہوسکتی ہے ۔ جنسی چھیڑ چھاڑبھی ہوسکتی ہے وہ میل کی جانب سے بھی ہوسکتی ہے وہ فی میل کی جانب سے بھی ہوسکتی ہے ۔ یہ وہ تمام اقسام ہیں جو کام کی جگہ ہراسگی کے زمرے میں آتی ہیں جنسی ہراسگی کے زمرے میں آتی ہیں ۔ میں سب سے پہلے توآپ کو یہ بتادوں کہ آفس میں ، فرم میں ،کمپنی میں ،کام کی جگہ میں جہاں پے بھی آپ نوکری کرتے ہو یاکرتی ہووہاں پے جب ایسی صورت حال آتی ہیں ہراسگی کی یا جنسی ہراسگی کی اسکے دو نقصانات ہوتے ہیں ۔ ایک تو جس کے ساتھ وہ ہراسگی یاجنسی ہراسگی ہورہی ہے اس کے ساتھ اس کو نقصان ہوتا ہے اسکا کیرئیر تباہ ہوجاتا ہے وہ نوکری چھوڑ کر چلا جائے گا یا چلی جائے گی یا اس کو نوکری سے نکال دیا جائے گا یا نکا ل دی جو بھی معاملہ ہوسکتا ہے ایک تو نقصان ہوتا ہے اس شخص کوجس کو سامنا کرنا پڑ رہا ہے جنسی ہراسگی کا یا ہراساں کا یاجنسی ہراساں کا ۔ دوسرا نقصان اس کمپنی، اس فرم ، اس ادارے ، اس آفس کو ہوتا ہے جس میں یہ سارا کچھ ہورہا ہے اور وہ مناسب طریقے نہیں کر پارہا تو اس کو اس زہر سے نقصان اٹھانا پڑتا ہے غیر مصنوعی سے غیر مصنوعی ماحول جب آفس کا ہوگا تو حتمی بات ہے کہ کارکردگی میں فرق آئے گا جب کارکردگی میں فرق آئے گا تو لازمی بات ہے چلانے میں کمی آئے گی ۔ بڑا پھیلا ہوا موضوع ہے کوشش کروں گا کہ اس کو چند پروگرامز میں ختم کروں ۔ کچھ اس کا پس منظربتانا چاہتا ہوں ۔ میرے اکثر بہن بھائیوں کو شاید اس کا علم نہ ہو اور کچھ کو ہو بھی ۔ جنسِ مخالف جب میں جنسِ مخالف کو بیان کرتا ہوں تو وہ مرد بھی ہے عورت بھی ہے دونوں ۔ 1- جنسِ مخالف میں ایک قدرتی کشش ہے 2- انسان کی جبیلت مہم جوئی ہے ۔ اس مہم جوئی میں ہی تمام معاملات آگے جاتے ہیں ۔ اب میں آپ سے گوشگزار کر رہا ہوں کہ عورت کو سب سے پہلے آزادی ۔ آزادی سے مطلب بے راہ روی نہیں ہے، آزادی سے مطلب شوتر بے محال نہیں ہے ۔ آزادی سے مطلب اس کے جو بنیادی حقوق ہیں ان کو کمیون کرنا ۔ عورت کی آزادی سب سے پہلے اسلام نے دی آج سے چودہ سو سال پہلے اور آپ کو حیرانی ہوگی کہ ہمارا جو ترقی یافتہ طبقہ ہے جو ترقی یافتہ ممالک ہیں جس میں امریکہ، یو کے ، فرانس یہ ممالک جو ترقی یافتہ ممالک ہیں یہ شامل ہوتے ہیں انھوں نے عورت کو آزادی بیسویں صدی میں دی ۔ چودہ صدیاں پہلے اسلام نے عورت کو آزادی دی اور ان ترقی یافتہ ممالک نے ایک سو سال بھی نہیں ہوا جب عورت کو آزادی دی ۔ عورت کا استحصال سب سے زیادہ غیر مسلم طبقات میں تھا یہ تو ایک ہسٹری ہے ناقابل شکست تاریخ ہے اس کو کوئی انکار نہیں کرسکتا ۔ آپ اس کو سارا پروسوکررہے ہیں سب کچھ کر رہے ہیں آپ کو سب علم ہے ۔ امریکہ میں عورت کو ووٹ کا حق 1964 ء میں دیا گیا اور 1964 ء میں بھی مکمل اختیار نہیں دیا گیا ہضم نہیں کر پارہے ۔ اس سال جو امریکہ کا پول ہوا اور اعدادوشمار سامنے آیا ۔ اے بی سی نیوز واشنگٹن پوسٹ پون ہوا واشنگٹن پوسٹ ایک بہت بڑا اخبار ہے ۔ اس کے مطابق صرف امریکہ میں 33 لاکھ خواتین جنسی ہراسگی کا شکار ہوئی کام کی جگہ میں آپ کے آجکل نالج میں ہے کہ ایک تحریک چلی ہوئی ہے می ٹو ، می ٹو میں بھی جو آپ اپنے میں جو ہے نہ وہ جرت پیدا کریں اسکے خلاف ۔ میں اس کو تھوڑا سا اکٹھا کرتا ہوں وہ اکٹھا کرنا اسلئے کہ تاکہ یہ پروگرام زیادہ لمبا نہ ہوجائے کیونکہ یہ میں مختلف پروگرامز میں مختلف موضوعات اسی ہراسگی اور جنسی ہراسگی کے بارے میں کرنا چاہوں گا ۔ سب سے پہلے میں بتا دوں کہ پاکستان میں کون کون سے قوانین ہیں ؟ جوآپ کو حفاظت دیتے ہیں اس ہراسگی کے اور ان جنسی ہراسگی کے ۔ اس میں جو ہمارا پرائم لاء ہے وہ پاکستان پینل کورٹ ہے وہ بھی آپ کو مختلف سیکشن ہے وہ آپکی حفاظت کرتے ہیں ۔ اس کے بعد آپ کو وفاقی محتسب اورصوبائی محتسب کے فورم دستیاب ہیں جن کو آپ صوبائی اومرٹس مین اور فیڈرل اومرٹس مین کہتے ہیں ۔ پھر اس کے بعد آپ کے پاس کسی نہ کسی حوالے سے اگر معاملات بہت انتہا پے پہنچ جاتے ہیں تو سائبرجرائم کے قوانین جو ہے نئے آئے ہیں وہ بھی آپ کو حفاظت کرتے ہیں ۔ اس کے بعد ایک جس کو ہم مختصر لفظ میں پوا کہتے ہیں پوا یہ ہے خواتین کو ہراساں کرنے اور کام کی جگہ ایکٹ 2010 کے خلاف احتجاج پھربین الاقوامی سطح پر جو ہے شہری حقوق ہیں 1964 جس کو میں نے آپ کو کہا کہ عورتوں کوجو سب سے پہلے حق دیا گیاصرف ساٹھ ستر سال پہلے پھر ہے ڈیفرمیشن آرڈیننس اگر آپ ثابت کر جاتے ہو تو آپ کے پاس ڈیفرمیشن آرڈیننس بھی ہیں ۔ یہ تمام قوانیں اس وقت اس ملک میں موجود ہیں ۔ آپ جو بھی فورم اختیار کرنا چاہیں آپ اختیار کرسکتے ہیں ۔ اس سے اگلے لیکچر میں میں انشاء اللہ آپ کو قوانین کے ساتھ فیصلے کے ساتھ وہ طریقہ کار بتاءوں گا کہ جس کے تحت آپ آگے چل سکتے ہیں ۔
Leave a comment